پاکستان

سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو بین الاقوامی انسانی حقوق ایوارڈ سے کیوں نوازا گیا؟

جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی کو یہ ایوارڈ بحران کے دور میں سیاسی مصلحتوں سے بے خوف ہوکر جرات مندانہ فیصلے کرنے اور عدالتی آزادی کے دفاع میں دیا جارہا ہے

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکن بار ایسوسی ایشن نے سابق چیف جسٹس پاکستان تصدق حسین جیلانی کو بین الاقوامی انسانی حقوق ایوارڈ 2023ء سے کیوں نواز گیا ؟ تفصیل آگئی۔

تفصیلات کے مطابق امریکن بار ایسوسی ایشن کے صدر ڈیبوراہ ایکسن راس نے پاکستان کے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کو بین الاقوامی انسانی حقوق کے ایوارڈ سے نوازا۔ اس موقع پر صدر امریکن ایسوسی ایشن بار کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی کو یہ ایوارڈ بحران کے دور میں سیاسی مصلحتوں سے بے خوف ہوکر جرات مندانہ فیصلے کرنے اور عدالتی آزادی کے دفاع میں دیا جارہا ہے۔ اس دوران تقریب سے خطاب میں جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی نے دنیا کے مختلف حصوں بالخصوص مقبوضہ کشمیر اور منی پور میں مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف مذہب کی بنیاد پر نفرت انگیزی اور جرائم پر تشویش کا اظہار کیا۔

خیال رہے کہ تصدق حسین جیلانی نے 2013 سے 2014 تک پاکستان کے 21 ویں چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دیں۔ تصدق حسین جیلانی سے پہلے ملتان سے کبھی کوئی چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدہ پر فائز نہیں رہا۔ انہوں نے ضلع کچہری ملتان میں ہی بطور وکیل 1974 میں اپنی پریکٹس شروع کی وہ ملتان بار میں دو بار 1976 اور 1978 میں جنرل سیکرٹری بھی منتخب ہوئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button